Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

مری میں برف باری سے گاڑیوں میں پھنسے 19 سیاح سردی سے جاں بحق

مری میں برف باری سے گاڑیوں میں پھنسے 19 سیاح سردی سے جاں بحق ، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ فوج اور رینجرز کا ریسکیو آپریشن جاری ہے

مری میں برف باری سے گاڑیوں میں پھنسے 19 سیاح سردی سے جاں بحق

مری میں شدید برفباری کی وجہ سے گاڑیوں میں موجود 19 افراد شدید سردی کی وجہ سے جان بحق ہو گئے جس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پاک آرمی اور سول آرمڈ فورسز کو طلب کرلیا

ہزاروں گاڑیوں کی مری میں داخلے کی وجہ سے مری کے تمام راستے بند ہوگئے تھے جس کی وجہ سے سیاح سڑکوں پر بے یارو مددگار ہو کر رہ گئے تھے

ایک ویڈیو پیغام میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ہفتے کے روز کہا ہیں کہ مری میں پندرہ سے بیس سال بعد سیاحوں کی بڑی تعداد بڑی تعداد آئی جس کی وجہ سے یہ حالت بنی ہے

شیخ رشید نے مزید کہا کہ عوام کی کثیر تعداد کی وجہ سےحکومت نے اسلام آباد سے مری جانے والی سڑک کو مجبورا بند کر دیا

ہزاروں کی تعداد میں رات کو گاڑیاں پھنسی ہوئی تھی جن میں سے کچھ کو نکال لیا گیا ہے اور ان گاڑیوں میں انیس افراد کی موت بھی واقعہ ہوئی ہے جب کہ مقامی لوگوں نے پھنسے ہوئے لوگوں کو کھانا اور کمبل بھی فراہم کیا

وزیر داخلہ نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کے لیے پاک فوج کی پانچ پلاٹونز کو طلب کر لیا گیا ہے، جب کہ رینجرز اور فرنٹیئر کور کو ہنگامی بنیادوں پر تعینات کیا جائے گا

 پنجاب حکومت نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے مری کو آفت زدہ قرار دے دیا۔

 شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی وزیراعلیٰ نے مری سرکاری ریسٹ ہاؤسز، سرکاری دفاتر سیاحوں کےلئے کھولنے کا حکم دیا اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اس صورتحال میں سیاحوں کو ہرممکنہ ریلیف دیا جائے

وزیراعلیٰ نے سیاحوں کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے اور پہاڑی مقام سے لوگوں کو نکالنے کے لیے جاری ریسکیو آپریشن کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کے لیے راولپنڈی اور دیگر شہروں سے اضافی وسائل مری منتقل کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ بزدار نے امدادی مشن کے لیے اپنا سرکاری ہیلی کاپٹر مری بھیجنے کی بھی ہدایت کی

برفانی طوفان

 مقامی انتظامیہ کے مطابق آج رات مری اور گردونواح میں بارش اور برفانی طوفان کی پیش گوئی کی گئی ہے، 50 سے 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گرج چمک کے ساتھ بارش اور شدید برف باری ہوگی۔ انتظامیہ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ شدید موسم میں گھروں سے نہ نکلیں اور نہ ہی مری کا رخ کریں کیونکہ رات گئے تک موسم کی شدید صورتحال برقرار رہنے کا امکان ہے

 مری میں سیاحوں کا ہجوم

 مری میں گزشتہ دو روز سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور اس کے ساتھ ہی لاکھوں سیاح قصبے کا رخ کر رہے ہیں۔ جیو نیوز نے حکام کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اب تک ایک اندازے کے مطابق 125,000 گاڑیاں شہر میں داخل ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے سڑکوں پر شدید ٹریفک جام دیکھنے میں آیا۔ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ نے مری جانے والی تمام سڑکیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کی ہے کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے بہارہ کہو ٹول پلازہ پر سیاحتی مقام کی طرف جانے والی سڑک کو بند کر دیا گیا ہے۔ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں سیاح کل رات سے علاقے کی سڑکوں پر پھنس کر رہ گئے ہیں۔ تاہم ٹریفک پولیس کے اہلکار سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو بحال کرنے کی کوششیں کر رہے تھے۔ سیاحوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں علاقے سے نکالنے میں مدد کی جائے۔ راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر نے ٹوئٹر پر کہا کہ مری سے تقریباً 23000 گاڑیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ تقریباً 1000 اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ باقی گاڑیوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہے۔

 حکومت نے لوگوسے چند روز کے لیے پلان ملتوی کرنے کی اپیل اس سے قبل شیخ رشید نے سیاحوں بالخصوص اہل خانہ سے مری اور گلیات کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو 17 میل انٹر چینج سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم انتہائی ایمرجنسی والے شہریوں کو مری اور گلیات جانے کی اجازت دی جائے گی

ٹوئٹر پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ بڑی تعداد میں گاڑیاں مری اور دیگر پہاڑی علاقوں کی طرف جا رہی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ مقامی انتظامیہ کے لیے انہیں سہولت فراہم کرنا ناممکن ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنا منصوبہ کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیں